Skip to main content

10 Amazing Benefits of Eating Dates | کھجور کھانے کے ۱۰ حیرت انگیز فائدے

کھجور کھانے کے ۱۰ حیرت انگیز فائدے

کھجور دنیا کا سب سے صحت مند اور انتہائی غذائیت مند پھل ہے۔ اگر آپ مضبوط ہڈیاں، چمکتی ہوئی جلد اور صحت سے متعلق دیگر فوائد چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی غذا میں کھجور کا باقاعدگی سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر کوئی مسلمان روزہ کھولتے وقت پانی کے ساتھ پانچ یا چھ کھجور کھا لے تو اس کو کچھ اور کھانے کی ضرورت نہیں رہتی، اس کی ساری کمزوری دور ہوجاتی ہے۔

کھجور میں میں کیلوری کی مقدار بھی دوسرے خشک میوہ جات جیسے کشمش اور انجیر کی طرح ہے، اس میں ریشہ، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن اور وٹامن بی کی بھرپور مقدار موجود۔
آئیے! دیکھتے ہیں کہ صبح سویرے کھجور کھانے کے کتنے فوائد ہیں:
۱۔ کھجور کا ریشہ ایک پاورہاؤس ہے جو نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے اور قبض جیسے مسائل کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
۲۔ صبح کے وقت کھجوریں کھانے سے آپ کو تھکاوٹ سے نجات ملتی ہے۔
۳۔ جب آپ صبح سویرے کھجور کھاتے ہیں تو آپ کی جلد نکھرتی ہے اور ایکنی جیسے مسائل سے بھی چھٹکارا حاصل ہوتا ہے۔
۴۔ کھجور آئرن کا ایک بھرپور ذریعہ ہے، جس میں خون کی کمی اور خون کے بہاؤ کو روکنے کے لئے آئرن کی مقدار ضروری ہے۔ پورے جسم میں خون اور آکسیجن کی اچھی فراہمی آپ کو زیادہ جاندار اور توانائی بخش محسوس کر سکتی ہے۔
۵۔ یہ پوٹاشیم کا بھی ایک بہت بڑا ذریعہ ہے اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔
۶۔ کھجور جسم میں خراب کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی سطح کو کم کر سکتی ہے۔ اس سے شریانوں اور دل کی بیماریوں میں رکاوٹ کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
۷‌۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے ہڈیاں مضبوط ہوتی۔
۸۔ وزن کم کرنے والی غذا میں کھجور بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔ وہ لوگ جو صبح کے وقت ورزش کرتے ہیں خاص طور پر اپنی ورزش سے پہلے کھجوریں کھا کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
۹۔ کھجور چینی کا بھی ایک بہترین متبادل ہے۔
۱۰۔ کھجور دماغی افعال کو بہتر بنانے کے لیے مشہور ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے ہماری دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Future historians will describe how the Ram Temple was built instead of the Babri Masjid

آگے آنے والا مورخ لکھے گا کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کس طر بنا؟ 🎤 حضرت مولانا سید ارشد مدنی امیر شریعت ہند و صدرِ جمعیت علماء ہند و استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند انڈیا اس ملک کا دستور سیکولر دستور ہے اور سیکولرازم کی حفاظت جمعیت علماء نے کی ہے، اگر جمعیت علماء نے ملک کے سیکولر دستور کی حفاظت نہ کی ہوتی تو آج یہ ملک سیکولر ملک باقی نہیں رہتا؛ کیوں کہ چند لوگ تھے جو گاندھی جی کو مجبور کر رہے تھے کہ ملک اب سیکولر ملک نہیں ہوگا، لیکن جمعیت علماء کے سامنے گاندھی جی، پنڈت جواہر لال نہرو جی اور دوسرے لوگ بھی مجبور ہوئے اور انہوں نے سیکولرزم کو قبول کیا اور اس طرح جمعیت علماء کے اس مطالبے سے کبھی کانگریس باہر نہیں جا سکی اور اگر کبھی کانگریس باہر نکلنے کو دائیں بائیں ہوئی تو کوئی نہیں بولا جمیعت علماء تنہا وہ جماعت تھی جس نے جیل بھرو تحریک چلائی، اور مجھے خوب یاد ہے ہے کہ اس موقع پر جمیعت علماء کے سارے ملک کے لوگ دلی کی کالی مسجد میں تھے۔ اندرا جی نے سفید کاغذ کے اوپر دستخط کر کے جنرل شاہنواز کو بھیجا کہ آپ کے جو مطالبات ہیں اس میں لکھ دیجئے، اس میں میرے دستخط موجود ہیں اور مجھے وہ مطا

Why should grammar be taught in schools?

      Grammar instruction in schools serves as a fundamental component of language education, contributing to students' overall communication skills. Firstly, a solid grasp of grammar is essential for effective writing. Proper sentence structure, punctuation, and syntax contribute to clarity and coherence in written expression. Without a foundation in grammar, students may struggle to convey their ideas in a coherent and organized manner, hindering their ability to communicate effectively through writing. Secondly, understanding grammar is crucial for comprehension. When students are adept at recognizing and applying grammatical rules, they can more easily understand and interpret written texts. This skill is not only beneficial in academic settings but also in real-world scenarios where precise comprehension is vital. Whether reading instructions, contracts, or literature, a command of grammar enhances the ability to extract meaning accurately. Furthermore, grammar education promo

الموسوعة الحدیثیة لمرویات الإمام أبی حنیفة

علم حدیث کا ایک عظیم کارنامہ ”الموسوعة الحدیثیة لمرویات الإمام أبی حنیفة“ ۲۰ جلدوں میں منظر عام پر https://nomanmakkiblog.wordpress.com/2020/12/26/al-mousua-al-hadithiyyah-li-marwiyaatil-al-imam-abi-haneefah-r-a/